Bahl Desktop Logo Ur

تعریف

  • "بدعنوانی " کا مطلب ہے کہ اپنے کسی غلط ذاتی مفاد کی خاطر سرکاری عہدے کا نا جائز استعمال کیا جائے ۔
  • "رشوت ستانی " کا مطلب ہے کہ کسی سرکاری عہدیدار کو بدعنوانی کرنے پر آمادہ کیا جائے۔اور اس مقصد کیلئے اس شخص یا اسکے قریبی رشتہ دار کو کوئی قیمتی چیز دی جائے تاکہ اپنے کاروبار کو حاصل یا قائم رکھا جائے یا کوئی غیر مناسب تعاون حاصل کیا جائے ۔

وضاحت :"قیمتی چیز " سے مراد صرف نقد رقم یا اسکے مساوی نہیں بلکہ تمام غیر نقدی چیزیں اور تعاون بھی شامل ہیں۔

ممانعت اور عدم برداشت

بینک الحبیب کے تمام ملازمین چاہے عارضی ، مستقل یاکنٹریکچو ل ہوں، کو مطلع کیا جاتا ہے کہ درجِ ذیل ہدایت کو غور سے پڑھیں اور اسکی تعمیل کریں۔

  • بینک الحبیب کے ضابطہ اخلاق اور اقدار میں رشوت ستانی اور بدعنوانی کی کوئی گنجائش نہیں۔
  • رشوت خوری اور بدعنوانی سے متعلق کسی بھی سرگرمی کیلئے بینک عدم برداشت رکھتا ہے۔
  • بینک کے تمام ملازمین کیلئے سختی سے ممانعت ہے کہ وہ پاکستان یا بیرونِ ملک کسی بھی رشوت اور بدعنوانی کے عمل میں شامل ہوں۔ بینک کے بیرونِ ملک دفاتر میں کام کرنے والے ملازمین پر لازم ہے کہ وہ اپنے متعلقہ ملک کے رشوت اور بدعنوانی سے متعلق لاگو قوانین سے آگاہ ہوں اور ان پر عمل پیرا ہوں۔

یہ پالیسی بینک کے تمام ملازمین کو بھیج دی جائے۔اور بینک میں ملازمت اختیار کرنے والے تمام نئے ملازمین کو ہیومن رسورس کی جانب سے مطلع کردیاجائے۔

خلاف ورزی کی اطلاع

تمام ملازمین پر لازمی ہےکہ اس پالیسی پر عمل پیرا ہوں۔ اگر کوئی ملازم اس پالیسی کی خلاف ورزی یامشتبہ خلاف ورزی دیکھے تو اس پر لازم ہے کہ وہ اس کے بارے میں آگاہ کرے جیسا کہ خلاف ورزی کی اطلاع ("وسل بلوئنگ ") سے متعلق بینک کی پالیسی ہے تاکہ اس معاملے کی فوراًتحقیق کی جا ئے۔

چونکہ بینک اس پالیسی کی خلاف ورزی کیلئے عدم برداشت رکھتا ہے لہٰذا کسی بھی ملازم کی جانب سے اسکی خلاف ورزی کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی اور اس ملک کے لاگو قوانین اور ضوابط کے تحت جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔

رشوت خوری اور بد عنوانی سے متعلقہ واقعات کی تفصیلات فراڈ انویسٹی گیشن یونٹ (ایف آئی یو)میں موجود ہونا چاہئے۔تاکہ وہ اسے آڈٹ کمیٹی اور بورڈ کے سامنے پیش کریں اور دو مرتبہ سالانہ کی بنیاد پر اسکا جائزہ لیں ۔

جائزہ اور ترامیم

رشوت خوری اور بد عنوانی کی پالیسی بورڈ آف ڈائریکٹرز منظور کریں گےاور یہ منظوری کی تاریخ سے مؤثر ہوگی۔ اس پالیسی میں ترمیم کا سالانہ بنیاد پر جائزہ لیا جائے گا۔